حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے کسی نے مسجد کوفہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا حلیئہ مبارک پوچھا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا
کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ابیض اللون مشربا حمرۃ ادعج العین سبط اشعر کث اللحیۃ سھل الخد ذا وفرۃ دقیق المسربۃ کان عنقہ ابریق فضۃ لہ شعر من لبتۃ سرتہ یجری کالقضیب لیئس فی بطنہ ولا صدرہ شعر غیرہ شثن الکف ولقدد اذا مشی کانما ینحدر من صبب و اذا قام کانما ینقلعمن صخر اذا التفت التفت جمیعا کانا عرقہ فی وجھہ اللولو و لریح عرقہ اطیب من المسک الاذفزلئیس با لقصیر ولا با الطویل ولا با
العاجز ولا اللنیم لم ارقبلہ والا بعدہ مثلہ صلی اللہ علیہ و سلم۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کا رنگ گورا سرخی مائل تھا ۔گہری سیاہ آنکھیں ڈھیلے بال گھنی داڑھی رخساروں پر گوشت کم تھا بال گھونگھر والے اور گھنے تھے سینے سے شکم مبارک تک بالوں کی باریک لکیر تھی۔ آپ کی گردن چاندی کی سراحی جیسی لگتی تھی ہنسلی سے ناف تک بال تھے۔ اس کے سوا آپ کے سینے پر یا بدن پر اور بال نہیں تھے۔ ہتھیلی اور پائوں کے تلوے دبیز تھے۔ جب آپ چلتے تھے تو ایسا لگتا تھا کہ کسی بلندی پر سے اتر رہے ہیں۔ اور کھڑے ہوتے تو پھرتی سے کھڑے ہوتے تھے۔ جب کسی طرف کو مڑتے تو مڑ جاتے تھے۔ آپ کے چہرے پر پسینے کے قطرے موتیوں کی طرح چمکتے تھے اور آپ کے پسینے میں مشک سے زیادہ خوشبو تھی، نہ آپ لمبے تھے نہ کوتاہ قامت تھے۔ نہ آپ کے جسم میں کوئی عیب تھا ۔ نہ ڈھیلے ڈھالے تھے۔ میں نے آپ سے پہلے اور آپ کے بعد کسی کو آپ جیسا نہیں دیکھا۔ صلی للہ علیہ و سلم۔
No comments:
Post a Comment